En

چین اور پاکستان قدرتی آفات کی نگرانی میں تعاون کو تیز کریں گے

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 11, 2023

اسلام آباد  (چائنا اکنامک نیٹ)  قدرتی آفات کی نگرانی میں تعاون کو بڑھانے کے اقدام میں، چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آن ارتھ سائنسز قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ساتھ مل کر قراقرم پہاڑوں میں قدرتی آفات کے مشاہدے اور تحقیقی مرکز قائم کرے گا۔ یہ بات جوائنٹ ریسرچ سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ریسرچر   ہانگ تیانہوا نے گزشتہ جمعہ کو اسلام آباد اور آن لائن   منعقدہ چائنہ -ایس سی او جیو سائنسز کوآپریشن ریسرچ سینٹر اور آل پاکستان چائنیز انٹرپرائزز ایسوسی ایشن (اے پی سی ای اے) کے ساتھ ایک پینل  اجلاس  میں کہی۔

 ہانگ تیانہوا   نے مزید بتایا کہ پاکستان میں ریسرچ سنٹر، پاسو، جی بی میں 3 سال کے اندر مکمل کیا جائے گا، گلیشیئرز، برف کے احاطہ، موسمیات، ہائیڈرولوجی اور مٹی کے ڈیٹا کا تجزیہ کرکے برفانی جھیلوں کے پھٹنے، گلیشیئر کے ملبے کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کی نگرانی کرے گا۔

چائنہ اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے ذریعے قائم کیا گیا چائنہ -پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آن ارتھ سائنسز قدرتی آفات، ماحولیاتی ماحول، وسائل کی ترقی اور سی پیک کی پائیدار ترقی جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے لیے ایک پل کا کام کرتا ہے۔ 

گزشتہ سال سیلاب کے خلاف جنگ میں،  سی پیک ملٹی فیکٹر ڈیٹا بیس اور جوائنٹ ریسرچ سینٹر کے ڈیٹا مینجمنٹ اور انفارمیشن سروس سسٹم نے سیلاب کے حوالے سے 26 ڈیٹا سیٹس کا اشتراک کرکے ایک ناگزیر کردار ادا کیا۔

ہانگ تیانہوا نے سامعین کو بتایا اس پر تعمیر کرتے ہوئے، جوائنٹ ریسرچ سینٹر اس سال ایک ڈیجیٹل  سی پیک  پلیٹ فارم بھی قائم کرے گا،  ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ''ڈیجیٹل  سی پیک  پلیٹ فارم ماحولیاتی تبدیلی  اور آفات کی روک تھام اور  سی پیک  کی کمی سے متعلق ڈیٹا کے حصول، تحفظ، اشتراک اور استعمال میں معاونت کرے گا۔ 

ارضیاتی تعاون کو نومبر 2022 میں دستخط کیے گئے چین-پاکستان کے مشترکہ بیان میں شامل کیا گیا ہے۔ ابھرتی ہوئی موسمیاتی تبدیلی کے پس منظر میں، ممالک کے لیے ارضیاتی تحقیق میں ہاتھ ملانا زیادہ ضروری ہوتا جا رہا ہے۔ چین اور پاکستان کے لیے رفتار تیز ہو رہی ہے۔

چائنہ-ایس سی او جیو سائنسز کوآپریشن ریسرچ سنٹر کے مستقل سیکرٹری ہی زِکسن نے کہا کہ مرکز نے پاکستان کے ساتھ پانچ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور بنیادی ارضیات کے تقابلی مطالعات، ماحولیاتی ارضیات اور ہائیڈروجیولوجی کے لیے ارضیاتی ڈیٹا بیس کی تعمیر اور اشتراک، ارضیاتی نمونوں کے تجزیہ،تکنیک اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبے  کے حوالے سے تعاون کیا ہے۔  

انہوں نے بتایا کہ 100 سے زائد نوجوان تکنیکی ماہرین کو مختلف شکلوں کے ذریعے تربیت دی گئی ہے جیسے کہ تکنیکی تربیتی کورسز، پروجیکٹس، تعلیمی تعلیم اور وزٹ کرنے والے سکالر پروگرام مشترکہ طور پر نافذ کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ  اگلے مرحلے میں  ہم   ارضیاتی  سائنس پر چین-پاکستان مشترکہ تحقیقی مرکز کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ جغرافیائی سائنس کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ عملی تعاون کو مزید گہرا کیا جا سکے۔ 

اجلاس میں چائنہ-ایس سی او جیو سائنسز کوآپریشن ریسرچ سینٹر اور چائنہ  پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آن ارتھ سائنسز نے اے پی سی ای اے کو پاکستان ان دی آئیز آف جیالوجسٹس کے عنوان سے کتاب عطیہ کی۔ اے پی سی ای اے کے چیئرمین   یانگ جیان ڈو کے مطابق  جنوری 2023 میں شائع ہونے والی کتاب قارئین کو ارضیاتی تفتیش کاروں کے ساتھ جنوب سے پاکستان کے شمال تک  کے بارے میں گہری بصیرت  دے گی  ۔ کتاب کا انگریزی اور اردو میں ترجمہ بھی کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ قارئین وسائل سے مالا مال زمین کی بہتر تفہیم حاصل کر سکیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles