En

پاکستان سے مزید برآمدات، چینی کاروباری اداروں کے اعتماد میں اضافہ

By Staff Reporter | Gwadar Pro May 17, 2023

بیجنگ (گوادر پرو)چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے  کہا ہے کہ ہم جلد ہی سیچوان اور پنجاب  کی کاروباری برادری کو جوڑنے کے لیے ایک پلیٹ فارم قائم کریں گے،ہم آپ سب کو اس کا حصہ بننے کی دعوت دیتے ہیں۔ ان خیالات کا  اظہار  سفیر معین الحق نے حال ہی میں چنگڈو میں چائنا پاکستان اکنامک اینڈ کلچرل ایکسچینج انکیوبیشن سینٹر میں چین کے سیچوان اور چونگ  چھنگ کے علاقے کے 50 کاروباری اداروں کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران کیا۔
  

کمرشل قونصلر غلام قادر نے بھی میٹنگ میں شرکت کی اور پاک چین تعاون کی نئی پیش رفت اور امکانات سے آگاہ کیا۔

 زراعت ایک اہم شعبہ ہے۔ ہم اس شعبے میں بہت مضبوط ہیں۔ میں آپ  کو  یہ بتانا چاہوں گا کہ پاکستان کی ڈیری مصنوعات کی برآمد کا پروٹوکول تکمیل کے قریب ہے۔ اس سے 10 بلین امریکی ڈالر کی مارکیٹ کھلے گی۔ ایک اور متعلقہ شعبہ گوشت ہے، ہم ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں پہلی بار پاکستانی گائے کا گوشت چین کو برآمد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سرخ مرچ اور دیگر مصنوعات کے حوالے سے ہمارے پروٹوکول کی بھی منظوری دی جائے گی۔مثلاً 18 چینی اداروں سے چیری خریداروں کا  پہلا گروپ  پاکستان پہنچ گیا ہے۔  

غلام قادر نے ہمیں بتایا کہ چین میں 30 ملین مسلمان ہیں جہاں حلال کھانے کی بہت زیادہ مانگ ہے اور اس کے گائے کے گوشت کی قیمت پاکستان میں گائے کے گوشت کی قیمت کے مقابلے میں تقریباً 3 گنا ہے۔ ان کی تقریر کے بعد، کچھ کاروبار ی افراد کو پاکستانی بیف ایکسپورٹرز سے رابطے کی ضرورت تھی۔ پاکستان سیچوان چیمبر آف کامرس کے چیئرمین لی ہونگ وو نے کہا کہ وہ چار سال سے زیادہ عرصے سے پاکستانی گائے کا گوشت چینگڈو لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔  یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ چینل بالآخر کھول دیا گیا ہے۔ میرے خیال میں سیچوان اور پاکستان کے درمیان مستقبل میں تجارتی تعاون زیادہ سے زیادہ ہموار ہوگا۔ 

غلام قادر نے کہا ہم اگست میں کراچی میں ایک بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایکسپو منعقد کرنے جا رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ چینگڈو سے 50 سے زائد کمپنیاں اس میں شرکت کریں گی۔ 

پاکستان زراعت کے علاوہ نئی ٹیکنالوجیز   تعاون میں بھی  دلچسپی رکھتا ہے۔ غلام قادر نے ڈرون کمپنی کے ساتھ بات چیت کے دوران اپنی دلچسپیاں ظاہر کیں۔  ڈرون ایک نئی صنعت ہے، پاکستان کا چین کے ساتھ پہلے سے ہی بہت زیادہ متعلقہ تعاون ہے، خاص طور پر دفاعی شعبے میں۔ ہم سول استعمال کے لیے مزید تعاون پسند کریں گے۔ میں جانتا ہوں کہ چین اب ڈرون بنانے میں سب سے آگے  ہے۔ ہمیں خاص طور پر زراعت کے شعبے اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں  ڈرون کی ضرورت ہے۔ 

 اس نے کہا  کہ پاکستان چینی مینوفیکچرنگ کا اگلا مرکز ہو گا،ہمارے پاس بڑ ا رقبہ  اور آبادی ہے، اور سیچوان اور چونگ چھنگ  کے علاقے میں جدید ٹیکنالوجی ہے، ہم آپ سب کو سرمایہ کاری اور نقل مکانی کے لیے پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles