کینٹن فیئر،زرعی مشینری پاکستانی خریداروں کی توجہ کا مرکز
گوانگژو(گوادر پرو) 133 وان چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ میلہ جسے کینٹن فیئر بھی کہا جاتا ہے، اس میں نمائش کیلئے موجود زرعی مشینوں نے پاکستانی خریداروں کو اپنی طرف راغب کیا۔
ایک پاکستانی خریدار نے کہا کہ الیکٹرک ٹرالی ان آلات میں سے ایک ہے جو دیکھنے والوں کو سب سے زیادہ راغب کرتی ہے۔ یہ زیادہ وزن لے سکتی ہے، اور اس کو خود کار طریقے سے کنٹرول کیا جاتا ہے. ہم پاکستان میں جو روایتی ٹرالی استعمال کرتے ہیں وہ اس سے بالکل مختلف ہے۔
انہو ں نے کہا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ انہوں نے ایک چھوٹی ٹرالی میں موٹر اور ہائیڈرولک سسٹم لگا کر اسے کتنا جدید بنایا ہے۔ یہ چھوٹے پیمانے پر کسانوں کے لیے بھی موزوں ہے۔ پاکستان میں اس کی بہت بڑی مارکیٹ ہوسکتی ہے۔
نمائش کنندہ نے تعارف کرایا کہ الیکٹرک ٹرالی عام طور پر الیکٹرک ووڈ بریکر کے ساتھ کام کرتی ہے۔یہ لکڑی کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑ سکتا ہے۔ آپ کنٹرول پینل کے ذریعے چلا سکتے ہیں کہ آپ لکڑی کو کتنے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹنا چاہتے ہیں۔ آپ اسے چورا میں بھی تبدیل کر سکتے ہیں۔ آؤٹ پٹ خود بخود اس ٹرالی میں آجائے گی۔
پاکستان کےوفاقی وزیر صنعت اور پیداوار سید مرتضیٰ محمود نے حال ہی میں فارم میکانائزیشن کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے زرعی کاروبار کو فروغ دینے کے لیے خام مصنوعات کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں تبدیل کرنے کی بھی حوصلہ افزائی کی۔
ایک اور پاکستانی خریدار نے کہا کہ آٹومیٹک گرائنڈر چین میں ویلیو ایڈڈ زرعی مصنوعات کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی مشین ہے۔ یہ بہت دلچسپ ہے کہ آپ اس میں کوئی بھی فصل ڈال سکتے ہیں، جیسے گندم، مصالحہ، حتیٰ کہ گوشت۔ یہاں مشین کے لیے آپ کے تمام مطالبات پورے کیے جائیں گے، جو بھی طاقت اور صلاحیت آپ چاہیں۔
انہو ں نے کہا کہ میرے خیال میں کینٹن فیئر میں مصنوعات مناسب قیمتوں کے ساتھ اچھے معیار کی ہیں۔ جب آپ بڑی مقدار میں آرڈر دیتے ہیں تو قیمت زیادہ مناسب ہوگی۔
انہوں نے کہااس جگہ ہمیں بہت سے ایسے جدید آلات مل سکتے ہیں جو پاکستان میں متعارف کرائے جاسکتے ہیں جو کہ ملک کی زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے ضروری ہیں۔ امید ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجیز پاکستان کو زرعی کاروبار کو مزید پیداواری اور منافع بخش بنانے کے لیے مزید فروغ دے سکتی ہیں۔