En

پی سی جے سی سی آئی کا چین کو ڈیری مصنوعات کی برآمد کا  فیصلہ

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 27, 2022

لاہور (گوادر پرو) ڈیری انڈسٹری میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون اور چین کی جانب سے اعلیٰ معیار کی ڈیری مصنوعات کی مانگ پاکستان کی ڈیری انڈسٹری  کی ترقی کے لیے اہم  راستہ فراہم کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان چین جوائنٹ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی سی جے سی سی آئی) کے صدر وانگ زیہائی نے منگل کی سہ پہر یہاں پی سی جے سی سی آئی سیکرٹریٹ میں منعقدہ تھنک ٹینک سیشن میں کیا۔

انہوں نے کہا ہمیں معلوم ہوا ہے کہ  پاکستان جنوبی ایشیا میں ڈیری مصنوعات کا سب سے اہم برآمد کنندہ اور پروڈیوسر ہے۔ اگر ہم چین کی جانب سے استعمال کی جانے والی تکنیک اور ٹیکنالوجی کو اپنا لیں تو پاکستان اس صنعت میں آگے بڑھ سکتا ہے۔

پی سی جے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ چین پاکستان کی ڈیری انڈسٹری میں مزید مواقع تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔ 2011 سے 2022 تک چین کی ڈیری درآمدات میں 12.3 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ نمو میں اضافہ ہوا، اور طلب اب بھی بڑھ رہی تھی۔ چینی مارکیٹ میں دودھ پاؤڈر، مائع دودھ، ہائی ویلیو ایڈڈ ڈیری مصنوعات جیسے چھینے، پنیر، مکھن اور کریم کی بھی بہت زیادہ مانگ ہے۔

اس موقع پر پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر احسان چوہدری نے کہا کہ اس وقت چین کی ڈیری درآمدات بنیادی طور پر نیوزی لینڈ (40.44 فیصد)، نیدرلینڈز (17.15 فیصد) اور آسٹریلیا (7.38 فیصد) سے آتی ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستانی حکومت اس صنعت کو برآمدات اور ملکی پیداوار کو بڑھانے کے لییخاص طور پر ملاوٹ والے  دودھ  کو کنٹرول کرنے کے لیے  سپورٹ کرے،۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مقامی کسانوں کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے، جیسے کہ تعلیم اور ذخیرہ کرنے، نقل و حمل اور کولڈ اسٹوریج کے لیے سہولیات کی کمی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو انہیں جدید ٹیکنالوجی سے تربیت اور تعلیم دینے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ اس طرح، چینی صارفین کی اعلیٰ معیار کی ڈیری مصنوعات کی مانگ پوری ہو جائے گی۔

دریں اثنا  پاکستان کی اقتصادی ترقی، صنعتی اپ گریڈنگ اور صنعتی سلسلہ میں توسیع کی توقع کی جا سکتی ہے۔

پی سی جے سی سی آئی کے نائب صدر سرفراز بٹ نے کہا کہ مویشی پالنا پاکستان کی اہم صنعتوں میں سے ایک ہے  خاص طور پر  گائے کے گوشت اور دودھ والی گائے کی افزائش کے منفرد فوائد کے ساتھ   بلوچستان جہاں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت گوادر پورٹ واقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ میں وبائی امراض سے پاک علاقے کی تعمیر کا کام منظم انداز میں جاری ہے۔ اگر چین کے صنعتی سلسلے کو پاکستان تک بڑھایا جا سکتا ہے تو اس سے دونوں ممالک کے لیے جیت کے نتائج کی توقع ہے۔

جوائنٹ چیمبرز کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف نے کہا کہ پاکستان دنیا کے پانچ بڑے دودھ پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے جہاں ہر سال 60 ملین ٹن سے زیادہ دودھ کی پیداوار ہوتی ہے۔ اس طرح کے منصوبے اور برآمدات یقینی طور پر پاکستان کی معیشت  کی  قدر میں اضافہ کر سکتی ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles