پاکستان کا خصوصی اقتصادی زونزمیں ترکی کی جانب سے سرمایہ کاری کا خیر مقدم
اسلام آباد (گوادر پرو) وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مینوفیکچرنگ شروع کرنے کے لیے سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز میں ترکی کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا۔
ترکی کے اپنے تین روزہ سرکاری دورے کے دوران، وزیراعظم نے ترکی کے سرکردہ تاجروں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ممکنہ سرمایہ کاروں سے وسیع بات چیت کی۔
پاکستان کے تجارتی وفد جس میں مختلف شعبوں کی سرکردہ کمپنیوں کے نمائندے شامل تھے نے کاروباری ملاقاتوں میں میں شرکت کی۔
ترک نیوزایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے پانچ جہتی نقطہ نظر کی مکمل حمایت کی ہے جس میں فزیکل کنیکٹیویٹی، مالیاتی تعاون، تجارتی سہولت، پالیسی مشاورت اور عوام کے درمیان رابطے پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا سی پیک کے ساتھ ہم نے اپنے ممالک کے مشترکہ وژن اور بی آرآئی کے نظریات کو کامیابی سے محسوس کیا ہے۔ سی پیک کے اعلیٰ معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کے ساتھ، ہمارا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون پاکستان کی صنعتی اور اقتصادی جدید کاری کو تیز کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا پاکستان سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے پرعزم ہے، جس میں پاکستان کے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور گوادر پورٹ کی صلاحیت کا مکمل ادراک شامل ہے۔
اس سے قبل، وزیر اعظم نے سی پیک کو چین، پاکستان اور ترکی کے درمیان "سہ فریقی انتظام" میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ تینوں ممالک اس کی صلاحیت سے فائدہ اٹھا سکیں۔
وزیراعظم کا دورہ ترکی ملک میں مزید ترک سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔ انقرہ میں ہونے والی سرکاری ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر یکساں خیالات کا اظہار کیا اور دو طرفہ، علاقائی اور کثیر جہتی فورمز پر قریبی تعاون کیا۔
اس سال پاکستان اور ترکی سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، جس کی بنیاد ساختہ ادارہ جاتی میکانزم ہے۔
اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (ایچ ایل ایس سی سی ) قیادت کی سطح پر ایک بنیادی پلیٹ فارم ہے، جو دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ ایچ ایل ایس سی سی کے اب تک چھ سیشن ہو چکے ہیں، ساتو اں اس سال ہونے وا لا ہے ۔
