En

گرین چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) الائنس' کا آغاز کر دیا گیا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jun 2, 2022

اسلام آباد(گوادر پرو)پاک چائنا انسٹی ٹیوٹ (پی سی آئی) اور سسٹین ایبل  ڈویلپمنٹ  پالیسی  انسٹی ٹیوٹ (SDPI) نے مشترکہ طور پر ''گرین چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) الائنس'' کے بارے میں ایک صلاحیت سازی ورکشاپ کا  آغاز کیا۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ پاکستان نے 10 بلین سونامی ٹری سے لے کر اس عزم تک کئی اقدامات کیے ہیں کہ 2030 تک ملک کی 30 فیصد توانائی قابل تجدید توانائی ہوگی۔

مشاہد حسین سید نے مزید کہا لہٰذا جب ہم  سی پیک  کو سبز کرنے کی بات کرتے ہیں تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ پاکستان اور چین کی حکومتوں تک محدود   نہیں ہے بلکہ یہ اقدام عوام کو مرکوز اور عوامی رائے سے کارفرما ہونا چاہیے۔ 

پاکستان میں چینی سفارت خانے کی چارج ڈی افیئرز مس پینگ چنک سو نے کہا کہ بی آر آئی گرین انفراسٹرکچر کی تعمیر، گرین ٹیکنالوجیز کی ترقی اور گرین فنانس کو فروغ دیتا ہے۔ محترمہ پینگ نے کہا کہ سی پیک بی آر آئی کا ایک اہم پائلٹ پروجیکٹ ہے اور اپریل 2015 میں صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا تاریخی دورہ کیا، جس سے سی پیک کی تعمیر میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا۔

محترمہ پینگ نے کہا کہ دونوں ممالک کی کوششوں سے سی پیک مسلسل اعلیٰ معیار کی ترقی کی طرف گامزن ہے۔ توانائی کا شعبہ  سی پیک    فریم ورک کے تحت تعاون کے تیز ترین اور سب سے زیادہ نتیجہ خیز شعبوں میں سے ایک ہے۔ پن بجلی اور شمسی توانائی جیسے سبز توانائی کے منصوبے ہمیشہ چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کا مرکز رہے ہیں،   حالیہ برسوں میں سبز توانائی میں تعاون کو مسلسل تقویت ملی ہے۔

پی سی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے ایس ڈی پی آئی کے ساتھ ''گرین سی پیک الائنس'' کا آئیڈیا پیش کرتے ہوئے کہا گلاسگو  سی او پی 26 کے بعد یہ ایک بہترین وقت ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک سرسبز  سی پیک میں شامل کیا جائے۔

چائنا تھری گورجز کارپوریشن کے چیئرمین مسٹر ژانگ جن نے کہا ہمارا مقصد  سی پیک کے تحت پاکستان کو صاف اور سبز توانائی فراہم کرنا ہے، جو کہ ایک سبز اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستحکم، صاف اور سستی بجلی پاکستان میں ہماری سرمایہ کاری کی سب سے اہم تین خصوصیات ہیں۔ 

سی ای او حبیب بینک لمیٹڈ  محمد اورنگزیب   نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے بینک کے طور پر انہوں نے 2030 میں نیٹ زیرو تک پہنچنے کا عوامی عہد کیا ہے۔ ہم نے رشکئی میں ایک برانچ کھولی ہے۔ ہم چین کے شکر گزار ہیں کہ ہمیں بیجنگ میں برانچ کھولنے کی اجازت دی گئی۔ ہمیں چین کے ساتھ اپنی وابستگی پر فخر ہے۔ 

ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلیری نے کہا کہ چین ان ممالک میں سے ایک تھا جس نے  کووڈ  کے دوران بہت سے ترقی پذیر ممالک کی مدد کی، جس میں پاکستان بھی شامل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک سرسبز و شاداب  سی پیک  پاکستان کے لیے ایک سرسبز اور روشن مستقبل کو یقینی بنائے گا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles