En

کینٹن میلہ، وبائی مرض کے باوجود بین الاقوامی تاجروں کی نظر پاکستانی مارکیٹ پر مرکوز

By Staff Reporter | Gwadar Pro Oct 22, 2021

گوانگژو: چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں منعقدہ 130 ویں  چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ میلے میں شریک بین الاقوامی تاجروں نے کہا  ہے کہ ہم پاکستان میں مزید مواقع  تلاش کرنے کے خواہاں  ہیں ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق  15 سے 19 اکتوبر تک شیڈول  130 واں چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ میلہ، جسے کینٹن  فیئر بھی کہا جاتا ہے پہلی بار آن لائن اور آف لائن منعقد کیا گیا   کیونکہ کوویڈ 19  نے ایونٹس انڈسٹری پر منفی اثر ڈالا۔ کچھ روایتی طور پر آمنے سامنے مواصلاتی رابطے  اسکرین سے اسکرین پر منتقل ہوچکے ہیں۔ پانچ دن تک جاری رہنے والے اس ایونٹ نے تقریبا   8000 کاروباری اداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا جنہوں نے تقریبا  20000 بوتھ قائم کیے ۔ گوانگ ژو میں پاکستان کے قونصل جنرل دیار خان نے کہا کہ چین پاکستان کا ایک بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور  چین میںگوانگ ڈونگ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، لہذ اکینٹن میلہ ہمارے لیے بہت اہم ہے اور ہم اس میں شرکت جاری رکھیں گے۔ کچھ تاجر تسلیم کرتے ہیں کہ وبائی مرض نے چین اور پاکستان کے درمیان تجارت کو متاثر کیا۔ جیانگین ویل فیتھ انٹرنیشنل بزنس کمپنی لمیٹڈ نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ وبائی مرض سے پہلے بہت سے پاکستانی خریدار کینٹن میلے میں شریک  ہوتے تھے، لیکن  اس سال صرف چند ہی دیکھے جا سکتے ہیں۔  2018 میں ہم 12 لاکھ شمسی توانائی سے چلنے والے پنکھے پاکستان بھیج سکتے ہیں۔ لیکن پھر وبائی امراض کی وجہ سے فروخت کا حجم گھٹ گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب  صرف 1 یا 2 کنٹینرز فی ماہ پاکستان بھیجتے ہیں، ہر کنٹینر میں 4500 پنکھے ہوتے ہیں۔ تاہم وہ یہاں پھنسنا نہیں چاہتے ہیں۔ چونگ چھنگ زنگوئزن موٹرسائیکل کمپنی لمیٹڈ کے سیلز منیجر ٹوملنسن ٹو جو پاکستان  میں موٹرسائیکل  کے  پارٹس  بھیجتے تھے، اب پاکستانیوں کے ساتھ مل کر ملک میں اپنا برانڈ اور سیلز ماڈل بنانے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہم مزید مقامی لوگوں کو روزگار میں شامل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا چین اور پاکستان اچھے بھائی اور سچے دوست ہیں اور میرا مقصد اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ قسمت  آزمائی کرنا  ہے۔  فوشن کیرو سے تعلق رکھنے والی محترمہ لیانگ نے  کہا کہ ہماری پاکستان میں شاخیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسمبلی پلانٹس لگانے کے لیے تعاون کرنا کارآمد ثابت ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، راؤپنگ جینگزین پرنٹڈ سیرامک  فیکٹری اور جیانگین ویل فیتھ انٹرنیشنل بزنس کمپنی لمیٹڈ کے دونوں تاجروں نے سی ای این  کو بتایا کہ آن لائن پلیٹ فارم اور سماجی ایپلی کیشنز تجارت کو بڑھانے اور اپنے پاکستانی صارفین کو رابطے میں رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ راؤپنگ جینگزین پرنٹڈ سیرامک فیکٹری کے ایک سیلز منیجر نے کہا کہ وہ ہمارے لیے بہت اچھے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس خاص مدت کے دوران اپنے پاکستان میں مقامی پرنٹ شدہ چینی مٹی کے برتن کی ای میلز پاکستانی صارفین کو بھیجتے ہیں۔ ایشیا اسٹارٹانس سے تعلق رکھنے والی ڈیانا نے کہا امید ہے کہ یہ میلہ معیشت کے دوبارہ شروع ہونے کا آغاز ہے  ۔دیار خان نے کہا  کہ آن لائن کینٹن میلہ کافی جدید ہے اور یہ وبائی دور کے دوران بین الاقوامی تجارت کو بڑھانے کا ایک موثر  زریعہ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا ہم پاکستان کی وزارت تجارت اور چیمبر آف کامرس کے ذریعے آن لائن کینٹن میلے کو فعال طور پر فروغ دیتے ہیں۔  1957 میں شروع کیا گیا  کینٹن میلہ ایک جامع بین الاقوامی تجارتی ایونٹ ہے۔ ترقی کے سالوں کے دوران  یہ اب چین کی غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے کے لیے  ابتدائی  اور اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، اور چین کے غیر ملکی تجارتی شعبے کا ایک بیرومیٹر ہے۔ یہ ایک کھڑکی ہے جو کہ چین کے کھلنے کی علامت ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles